پاکستان میں کورونا وائرس کی ممکنہ ویکسین کین سینو

پاکستان میں کورونا وائرس کی ممکنہ ویکسین کین سینو (Cansino) کے تیسرے مرحلے کے کلینیکل ٹرائل کا آغاز ہوگیا۔

نینشل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ اس ویکیسن کے تیسرے کلینکل ٹرائل کے آغاز کیا گیا جسے نوول کورونا وائرس کے لیے چین کے کین سینو بائیولوجکس کی جانب سے تیار کیا گیا ہے۔

این سی او سی کے بیان میں کین سینو ویکسین کا پہلا اور دوسرا ٹرائل چین میں ہوا تھا جبکہ قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) اور کین سینو کے درمیان پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جو تیسرے مرحلے کا ٹرائل کریں گے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ ملک کے ڈرگ ریگولیٹر کی جانب سے کین سینو کے لیے ٹرائل کے تیسرے مرحلے کی منظوری دی تھی۔

مزید پڑھیں: کورونا ویکسین کی تیاری کی دوڑ چین جیتنے کے لیے تیار

ادھر وفاقی وزیر اسد عمر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ پاکستان میں کووڈ 19 ویکسین کے لیے تیسرے مرحلے کے ٹرائل کا آغاز ہوگیا۔

 

انہوں نے لکھا کہ یہ ویکسین چینی کمپنی نے تیار کی ہے اور اس ٹرائل میں 7 ممالک میں 40 ہزار لوگ حصہ لیں گے، جس میں 8 سے 10 ہزار تک پاکستانی ہوں گے۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ 4 سے 6 ماہ کے دوران ٹرائل کے ابتدائی نتائج کی توقع ہے۔

ادھر وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے قومی ادارہ صحت کے ایگزیکٹو دائریکٹر میجر جنرل عامر اکرام کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔

ڈاکٹر فیصل سلطان نے بتایا کہ ٹرائل کے آغاز اہم قدم بیان کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اب ان ممالک کی فہرست میں شامل ہوگیا جو کووڈ 19 ویکیسن کے کلینکل ٹرائلز کر رہے ہیں۔

انہوں نے اعتماد کا اظہار کیا کہ یہ ویکسین محفوظ اور مؤثر ہوگی جو نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر کے لوگوں کو فائدہ پہنچائے گی۔